تازہ ترین:

پاکستان 2023-24 میں ذراعت کے حوالے سے اپنا حدف پورا کرلے گا۔

agriculture target pakistan
Image_Source: facebook

وزارت قومی غذائی تحفظ اور تحقیق  کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ کپاس، چاول کے ساتھ ساتھ چھوٹی فصلوں کی پیداوار میں اضافہ اور لائیو سٹاک کے شعبے میں مثبت ترقی سے زراعت کی ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

زرعی شعبہ، جی ڈی پی میں 22.9 فیصد اور روزگار پیدا کرنے میں 37.4 فیصد حصہ ڈالتا ہے، خوراک کی حفاظت کو یقینی بناتا ہے اور صنعتی شعبے کو خام مال فراہم کرتا ہے۔

اہلکار نے کہا کہ 2023-24 کے لیے کپاس کی پیداوار کا تخمینہ 2.4 ملین ہیکٹر کے رقبے سے 11.5 ملین گانٹھوں پر لگایا گیا تھا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں پیداوار میں 126.6 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2023-24 کے لیے 3.35 ملین ہیکٹر کے رقبے سے چاول کی پیداوار کا تخمینہ 8.64 ملین ٹن لگایا گیا ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں بالترتیب رقبہ اور پیداوار میں 12.7 فیصد اور 18 فیصد اضافہ دکھاتا ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ گنے کی پیداوار کا تخمینہ 1.7 ملین ہیکٹر کے رقبے سے 78.5 ملین ٹن لگایا گیا ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں بالترتیب 10.74 فیصد اور رقبہ اور پیداوار میں 10.9 فیصد کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے 10.3 ملین ٹن مکئی کی پیداوار کی جو گزشتہ سال کے مقابلے پیداوار میں 6.07 فیصد اور رقبہ میں 2.40 فیصد کمی کو ظاہر کرتی ہے۔

2023-24 کے لیے مونگ کی پیداوار کا تخمینہ 143.6 ہزار ٹن ہے جس میں 198 ہزار ہیکٹر کے رقبے میں 6.42 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے، 2023-24 کے لیے ماش کی پیداوار کا تخمینہ 7.36 ہزار ہیکٹر کے رقبے سے 5.28 ہزار ٹن لگایا گیا ہے 24.65 فیصد اور مرچوں کی پیداوار کا تخمینہ 1.36 ہزار ٹن ہے جس کا رقبہ 122.1 ہزار ہیکٹر ہے جس میں 2.33 فیصد اضافہ ظاہر کیا گیا ہے۔